Posts

Showing posts from May, 2021

تعلیم کی اہمیت اور اس کے لئے جدّ و جہد

  تحریر: ابوالحسنات قاسمی       پئے علم چوں شمع باید گداخت تعلیمی میدان میں کامیابی کے لئے انہماک اور جہدِ مسلسل (استقلال و استقامت) کے ساتھ ساتھ آلاتِ علم کا احترام ضروری ہے۔  اگر یہ تیں صفات کسی طالبِ علم کے اندر پیدا ہوجائیں تو کامیابی کے مراحل طے کرنے میں کوئی شئ حائل نہیں ہوسکتی اور اس کی کامیابی کی ضمانت یقینی ہے ۔ چونکہ مثالوں سے کسی امر کو سمجھنا آسان ہوجاتا ہے، جیسا کہ آپ نے کلامِ الٰہی میں بھی متعدد مقامات پر "مَثل اور اَمثال" کا لفظ پڑھا ہوگا جس سے باری تعالیٰ نے مختلف واقعات کے ذریعہ کسی امر کی حقیقت و واقعیت اور اہمیت کو اجاگر اور سہل کرتے ہوئے مخاطب کو ذہن نشین کرانے کی کوشش کی ہے۔ اس لئے مذکورہ بالاصفاتِ ضمانتِ فتح و کامیابی واقعات و امثال کی روشنی میں باصرہ نواز کروں گا تاکہ وہ افراد جن کے بچے زیرِ تعلیم ہوں (خواہ وہ تعلیم دینی ہو یا عصری) اپنی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ان مثالی واقعات کے ذریعہ اپنے نونہالوں کو ترغیب دلاکر کامیابی کی منزل کی جانب گامزن کرسکیں۔ انہماک: مامون رشید خلافتِ عباسیہ کا ساتواں خلیفہ تھا۔ (بمصداق 'آنچہ خوباں ہمہ دارند تو تنہا ...

مسلم امّہ سرد جنگ کی شکار

            تحریر: ابوالحسنات قاسمی        كم من فقير لازم العلم وصل       لذروة الجوزاء واستعلى زحل  توٗ کہاں ہے اے کلیمِ ذروۂ سینائے علم* تھی تری موجِ نفس بادِ نشاط افزائے علم* سرد جنگ کی تعریف دو اعتبار سے کی جاسکتی ہے۔ ایک سیاسی یا تاریخی، دوسری لغوی۔ سیاسی یا تاریخی اعتبار سے سرد جنگ کا دورانیہ 1940م سے 1990م تک ہے۔ تفصیل: ریاستہائے متحدہ امریکا اور سوویت یونین اور ان کے متعلقہ اتحادیوں کے درمیان 1940م سے 1990م کی دہائی تک جاری رہنے والے تنازع، تناؤ اور مقابلے کو سرد جنگ کہا جاتا ہے۔ اس پورے عرصے میں یہ دو عظیم قوتیں مختلف شعبہ ہائے حیات میں ایک دوسرے کی حریف رہیں جن میں عسکری اتحاد، نظریات، نفسیات، جاسوسی، عسکری قوت، صنعت، تکنیکی ترقی، خلائی دوڑ، دفاع پر کثير اخراجات، روایتی و جوہری ہتھیاروں کی دوڑ اور کئی دیگر شعبہ جات شامل ہیں۔ یہ امریکا اور روس کے درمیان براہ راست عسکری مداخلت کی جنگ نہ تھی لیکن یہ عسکری تیاری اور دنیا بھر میں اپنی حمایت کے حصول...

اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پروپیگنڈہ

Image
 26/11/2008 ممبئی میں مختلف مقامات پر دہشت گردانہ حملوں کے تناظر میں قلم بند کی گئی ایک تحریر۔

قاری ارشاد احمد نعمانی بحیثیت ایک عامل

Image
 تحریر: ابوالحسنات قاسمی 15/5/2018 قاری ارشاد احمد نعمانی بحیثیت ایک عامل      ہر زمانے میں ہر میدان میں کچھ ایسی ہستیاں و شخصیات رہی ہیں جو کسی نہ کسی فن میں مہارت تامہ سے مزین، آراستہ و پیراستہ اور سرفراز تھیں مگر افسوس کہ ان کی سادگی اور عدم ریاکاری کے سبب ان کو ناقص و ناکارہ سمجھ کر معاصرین نے نہ صرف یہ کہ ان کی کما حقہ قدر دانی نہیں کی بلکہ ان سے جس قدر استفادہ کرنا چاہئے تھا اس سے بھی محروم رہے۔ انہی ناقدر دانیوں کی وجہ سے ہر میدان میں (خواہ وہ طب و حکمت اور جراحت ہو، یا خطاطی و آلات سازی ہو، یا سائنس وٹیکنالوجی ہو ، یا تعلیمات اور حرفت و صنعت سے مربوط شعبے و میادین ہوں) کسی میں بھی خالی جگہوں کی بھرپائی نہیں ہوسکی، اس لئے کہ مذکورہ میدانوں میں نیابت و جانشینی کے لئے ضرورت تھی ماہرینِ وقت کی قدر دانی کی اور اس کے فقدان کی وجہ سے ماہرین نے اپنے اپنے فن کے متلاشی افراد کو نااہلی کی بنیاد پر علوم و فنون اور حرفت و صنعت کو منتقل کرنے سے گریز کیا (میں نے اس کی وجہ تلاش کی تو 'حدیث "اذا اسند الامر الی غیر اھلہ فانتظر الساعۃ" پر نظر ٹکی، کہ ان حضرات نے نا اہلی کی بنی...

راہِ راست پر لانے کے لئے

 اگر کسی کی اولاد یا کوئی دیگر قرابت دار (بیوی یا خاوند وغیرہ) راہِ راست سے ہٹ گیا ہو تو اس کو راستہ پر لانے (اصلاح) کے لئے روزانہ کسی وقت درج ذیل آیات مبارکہ میں سے ہر ایک آیت کو 6، 6، مرتبہ پڑھ کر ھادئ مطلق (اللّٰہ تعالیٰ) کے حضور دعاء کرے۔ اور کسی چیز پر دم کرکے اس کو کھلائے یا پلائے۔ (قُلْ لِلَّهِ الْمَشْرِقُ وَالْمَغْرِبُ ۚ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ) [البقرۃ، 142]  ( فَهَدَى اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا لِمَا اخْتَلَفُوا فِيهِ مِنَ الْحَقِّ بِإِذْنِهِ ۗ وَاللَّهُ يَهْدِي مَنْ يَشَاءُ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ) [البقرۃ، 213]  (إِنَّ اللَّهَ رَبِّي وَرَبُّكُمْ فَاعْبُدُوهُ ۗ هَٰذَا صِرَاطٌ مُسْتَقِيمٌ) [آل عمران، 51]  (وَمَنْ يَعْتَصِمْ بِاللَّهِ فَقَدْ هُدِيَ إِلَىٰ صِرَاطٍ مُسْتَقِيمٍ) [آل عمران، 101]  (وَلَهَدَيْنَاهُمْ صِرَاطًا مُسْتَقِيمًا) [النساء، 68]  (فَأَمَّا الَّذِينَ آمَنُوا بِاللَّهِ وَاعْتَصَمُوا بِهِ فَسَيُدْخِلُهُمْ فِي رَحْمَةٍ مِنْهُ وَفَضْلٍ وَيَهْدِيهِمْ إِلَيْهِ صِرَاطًا مُسْتَقِيمًا) [النساء، 175]  (يَهْدِي ...

گوہرِ امّت حضرت مولانا لعل محمد قاسمی

 تحریر: ابوالحسنات قاسمی گوہرِ امّت حضرت مولانا لعل محمد قاسمی، حیات و خدمات تمنا دردِ دل کی ہوتو کر خدمت فقیروں کی* نہیں ملتا یہ گوہر بادشاہوں کے خزینوں میں* ولادت: حضرت مولانا لعل محمد صاحب کی پیدائش 1940ء ہے۔ سکونت: موضع اسونجی بازار، پوسٹ خاص و تھانہ سکری گنج، تحصیل کھجنی(سابق تحصیل بانس گاؤں) ضلع گورکھپور، ریاست اترپردیش، بھارت۔ تعلیمی سلسلہ: ابتدائی، پرائمری تعلیم اپنے وطن اسونجی بازار، گورکھپور کے ہی مدرسہ (مصباح العلوم،جو کہ اُس وقت گاؤں کے وسط میں جامع مسجد کے جنوب مشرق میں واقع تھا، اب 1963ء سے یہ مدرسہ گاؤں کے باہر مشرقی جانب قائم ہے۔) میں مختلف اساتذہ سے حاصل کی، قاعدہ بغدادی، یسرناالقرآن حافظ ختم اللہ صاحب سے پڑھا، اردو حافظ صدیق صاحب سے پڑھا اور کریما کا بھی کچھ حصہ حافظ صاحب نے پڑھایا، نیز اردو نویسی فخرالحسن صاحب سے سیکھا، علم دوستی کی وجہ سے یہ جناب مولوی فخرالحسن کے نام سے جانے جاتے تھے (یہ دونوں صاحبان اسونجی بازار کے ہی باشندہ تھے، شغلِ پارچہ بافی کے ساتھ ساتھ گاؤں کے بچوں کوبہت ہی دلچسپی کے ساتھ کارگہ کے پاس ہی پڑھایا کرتے تھے) ،پارہ عم حضرت مولانا...

مولانا سعید احمد قاسمی

Image
مولانا سعید احمد قاسمی، کچھ یادیں کچھ باتیں   آئے عشاق گئے وعدۂ فردا لے کر اب انہیں ڈھونڈ چراغِ رخِ زیبا لے کر :وفاتِ حسرت آیات  آہ! اسونجی بازار، ضلع گورکھپور کے مشہور عالم، مدرسہ عربیہ مصباح العلوم، اسونجی بازار کے قدیم استاذ، مشفق و مربّی حضرت مولانا سعید احمد قاسمی صاحب بوجہ دماغی نکسیر (برین ہیمرج brain hemorrhage ) (عارض شدہ 30، ستمبر 2019ء بروز دوشنبہ صبح 10،بجے ) مختصر علالت کے بعد مؤرخہ یکم اکتوبر 2019ء مطابق یکم صفر المظفر 1441ھ بروز منگل، بوقت 4، بجے شام داعئ اجل کو لبیک کہا، اور جان جانِ آفریں کو سپرد کرتے ہوئے راہئ خلدِ بریں ہوگئے۔ فإنٌا للّٰه و إنا إليه راجعون ۔   حضرت مولانا کی حیات و خدمات پر ایک طائرانہ   نظر : ولادت   حضرت مولانا سعید احمد قاسمی صاحب کی صحیح تاریخ ولادت تو معلوم نہ ہوسکی پر سیاق و سباق سے اندازہ ہوتا ہے کہ 1946ء کے قریب کی ولادت ہے۔ :تعلیمی سلسلہ  اسونجی بازار کے ادارہ "مدرسہ عربیہ مصباح العلوم" (قائم شدہ 1929ء) میں پانچ سال ابتدائی (پرائمری درجہ پنجم تک) تعلیم حاصل کرنے کے بعد ضلع فیض آباد کے معروف ادارہ "مدرسہ کرامتیہ ...

ملازمت پر دوبارہ بحالی کے لئے

 ملازمت پر دوبارہ بحالی کیلئے   جس کسی شخص کو اس کے عہدہ یا ملازمت سے معزول (برطرف)، سبکدوش کردیا گیا ہو۔ اور وہ یہ چاہتا ہو کہ دوبارہ اس کی ملازمت یا نوکری بحال ہوجائے تو یقینِ کامل اور صدق دل سے درج ذیل عمل کو انجام دے۔  ان شاء اللّٰہ بہت جلد اس کی وہی پہلے والی نوکری بحال ہوجائے گی، آزمودہ ورد ہے۔ 1۔ اول و آخر درود شریف (ابراہیمی): گیارہ مرتبہ 2۔ بِسمِ اللّٰہِ الَّذِی لَایَضُرُّ مَعَ اِسمِہ شَی ئ فِی الاَرضِ وَلَا فِی السَّمَائِ وَھُوَالسَّمِیعُ العَلِیم. 3/ مرتبہ۔  3۔ یَاعَظِیمَ السُّلطَانِ، یَاقَدِیم الاَحسَانِ، یَادَائِمَ النِّعمِ، یَابَاسِطَ الرِّزقِ، یَاوَاسِط  العَطَائِ، یَادَافِعَ البَلَائِ، یَاحَاضِراً لَیسَ بِغَائِبٍ، یَامَوجُودًا عِندَ الشَّدَائِدِ، یَاخَفِیَّ اللُّطفِ، یَالَطِیفَ الصُّنعِِ، يا مجمل السٍتر، یَاحَلِیمًا لَایَعجَلَ، يا كريماً لايبخل، اِقضِ حَاجَتِی بِرَحمَتِکَ یَااَرحَمَ الرَّحِمِینَ.  یہ عمل پڑھنے کے بعد اللّٰہ تعالیٰ کے حضورہاتھ اٹھا کر دعا کرے۔  یہ عمل ہر فرض نماز کے بعد یا کم از کم فجر و عشاء کے بعد انجام دے۔ بحالی ...

نرینہ اولاد کے لئے

 بہت سے لوگ نرینہ اولاد کے حصول کے لئے متمنی رہتے ہیں، اس کے لئے حتی الوسع روحانی و طبی علاج بھی کرتے ہیں مگر نتیجہ نہ دارد۔ ایسے حضرات کے لئے ایک انتہائی مجرب نسخہ پیش کیا جارہا ہے، جو کہ روحانیت و طب دونوں پر مشتمل ہے۔ سب سے پہلے تو یہ بات ذہن نشین کرلینا چاہئے کہ کسی کا اولاد کی نعمت سے مالامال یا محروم ہونا ذاتِ باری تعالٰی کی منشاء و مصلحت پر مبنی ہے، خواہ لڑکی دے یا لڑکا، یا دونوں دے یا دونوں سے محروم کردیے۔ جیسا کہ ارشاد باری ہے:  یَهَبُ لِمَن یَشَاۤءُ إِنَـٰثࣰا وَیَهَبُ لِمَن یَشَاۤءُ ٱلذُّكُورَ * أَوۡ یُزَوِّجُهُمۡ ذُكۡرَانࣰا وَإِنَـٰثࣰاۖ وَیَجۡعَلُ مَن یَشَاۤءُ عَقِیمًاۚ إِنَّهُۥ عَلِیمࣱ قَدِیرࣱ* جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکیاں دیتا ہے، جسے چاہتا ہے لڑکے دیتا ہے۔ جسے چاہتا ہے لڑکے اور لڑکیاں مِلا جُلا کر دیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے۔ وہ سب کچھ جانتا اور ہر چیز پر قادر ہے۔ مگر یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کہ اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس ہونا اہل ایمان کا شیوہ نہیں، یاس و قنوطیت کفر کا زینہ ہے۔ جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:  وَلَا تَا۟ی...

ضرورت ہے قوانین کے نفاذ کی

Image
 ہمارے عظیم ملک بھارت میں جب جب زنا (بالجبر جواہ انفرادی ہو یا اجتماعی) کے واقعات ہوتے ہیں تب تب پہلے سے موجودہ و مجوزہ قوانین پر عمل درآمد کی بجائے نئے نئے قوانین متعارف و منظور کئے جاتے ہیں، اور وہی نتیجہ ہوتا ہے کہ ان پر عمل کرکے مجرمین کو سزاوار ٹھہرانے اور کیفرکردار تک پہونچانے کی بجائے تاخیری عمل کی کارروائی کرکے ان قوانین کو بھی سرد بستے کی نذر کردیا جاتا ہے۔

اندیشہ ہائے دور دراز

Image
 انتخابات کے موقع پر قلم بند کی گئی تحریر جو کہ  راشٹریہ سہارا اردو، گورکھپور ایڈیشن میں شاملِ اشاعت کی گئی۔

اترپردیش انتخابات

Image
 اتر پردیش انتخابات کے موقع پر ناچیز کی رائے، جو کہ راشٹریہ سہارا اردو گورکھپور ایڈیشن میں شاملِ اشاعت کی گئی۔

نکاح اور اسلام

Image
 ترجمہ: ابوالحسنات قاسمی ترتیب: وصی اللّٰہ عفر قاسمی پڑھنے کے لئے یہاں کلِک کریں

تربیتِ اولاد کب اور کیسے؟

     تحریر: ابوالحسنات قاسمی   تربیتِ اولاد کب اور کیسے؟ شریعت مطہرہ نے فرد و معاشرے کی تربیت و اصلاح پر کافی توجہ دی ہے۔ اور اصلاح (دوسروں کی درستی، یعنی کہ کسی کی خامیاں یا برائیاں دور کرنے، یا صحیح راستے پر ڈالنے) کے لئے صلاح (اپنی درستی، خود نیکوکار، راہِ راست پر ہونا) ضروری ہے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ "اے لوگو جو ایمان لائے ہو، اپنی فکر کرو، کسی دوسرے کی گمراہی سے تمہارا کچھ نہیں بگڑتا اگر تم خود راہ راست پر ہو، اللّٰہ کی طرف تم سب کو پلٹ کر جانا ہے، پھر وہ تمہیں بتا دے گا کہ تم کیا کرتے رہے ہو"۔ (المائده، ١٠٥) اب جب کہ اپنی درستی ہوگئی تو دوسروں کی اصلاح کی فکر کرنا ہے، مگر اس میں بھی خویش و اغیار کی درجہ بندی ہے۔ پہلے اپنے اعزہ و اقارب پر محنت کی جائے، جیسا کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے: "اے لوگو جو ایمان لائے ہو، بچاؤ اپنے آپ کو اور اپنے اہل و عیال کو"۔ (التحریم، ٦) اسی کے ہم معنیٰ و ہم مفہوم ایک  حدیث شریف ہے "عن عبد اللّٰه عمر قال قال رسول اللّٰه صلی اللہ علیہ وسلم ألا کلکم راع وکلکم مسئول عن رعیته الامام الذی علی الناس راعٍ وهو مسئول عن رعیته والرجل ...

دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتیں؟

  تحریر: ابوالحسنات قاسمی                   دعائیں قبول کیوں نہیں ہوتیں؟       مقتدی وامام کے درمیان مکالمہ مقتدی: حضرت میں نے بارہا (کتاب ﷲواحادیث کے حوالہ سے) سناہے کہ ﷲتعالیٰ بندوں سے بہت زیادہ محبت کرتاہے، ان کی دعا ؤں کو قبول کرتاہے اور تمناؤں کو پوری کرتاہے۔ امام صاحب: آپ نے بالکل درست سناہے۔ ﷲ تعالیٰ اپنے ایک ایک بندہ سے اتنی محبت کرتاہے کہ ستر ماؤں کی محبت اس کےبالمقابل ہیچ ہے۔ اور یہی معاملہ ﷲ تعالیٰ کا تمام بندوں کے ساتھ ہے۔ نیز ﷲتعالیٰ بندوں کی دعاؤں و تمناؤں کو بھی موافقِ مصلحت قبول و پوری کرتاہے۔ حدیث شریف میں ہے "اِنّ ربّکم حیّ کریم یستحییٔ من عبدہ اذا رفع یدیہ اَن یّردّھما صِفراً " کہ تمھارا پروردگار بڑا حیادار و سخی ہے اسے (اس بات سے ) اپنے بندہ سے شرم آتی ہے کہ اس کے سامنے دستِ سوال (دستِ دعاء) بلند کرے اور وہ انہیں خالی لوٹادے۔ اور قرآن مجید میں ہے "اُدعونی استجب لکم" مجھ سے دعا ئیں مانگو میں قبول کروں گا۔ اور یہ یاد رکھیں کہ قرآن مجید میں یہ بھی ہے کہ "أم للاِ نسان ما تمنّیٰ" یہ کوئی ضروری نہیں...

کلیدی عہدے نا اہلوں کے سپرد

 تحریر: ابوالحسنات قاسمی          کلیدی عہدوں کے لئے انتخابات اور نااہلی انتخابات کسی بھی سطح کے ہوں خواہ کسی ملک کے مرکزی اقتدار (ایوانِ بالا، پارلیمنٹری بورڈ، وزارتِ عظمیٰ کے عہدہ) کا ہو، ریاستی سطح (ایوانِ زیریں ،وزارتِ علیا) کا ہو، مساجد کی سطح (تولّیت) کا ہو، مدارس کی سطح (اہتمام و نظامت) کا ہو، دعوۃ اور تبلیغ و ارشاد پر مبنی کسی اصلاحی تنظیم، جماعتی سطح (امارت) کاہویا خانقاہی سطح (خلعتِ خلافت عطا کرنے ، خلیفہ و جانشین بنانے) کا ہو یا دیگر کسی ادارے یا ادارہ کے شعبہ جات کے کلیدی عہدوں کی سطح کا ہو، انفرادی سطح کا انتخاب ہو یا اجتماعی بہر صورت انتخابات انتہائی اہمیت کے حامل ہوتے ہیں ۔ رسول اللّٰہ ﷺ کی مجلسِ ارشادات گرم ہے، (حاضرینِ مجلس) صحابۂ کرام ؓ ہمہ تن بگوش (سننے میں مصروف) اچانک ایک شخص نے کھڑے ہوکر پوچھا کہ "یا رسول اللّٰہ قیامت کب آئے گی؟"۔ اس بے ڈھنگے اندازِ استفسار اور بے ہنگم سوال پر آپ ﷺ نے توجہ نہ فرمائی، جو پہلے سے موضوع تھا اسی پر ارشاد ہوتا رہا، کچھ صحابہ ؓ بولے کہ آپ ﷺ نے اس کا سوال سنا ہی نہیں، جب کہ کچھ کی رائے تھی کہ سن تو لیا لی...

اقسامِ سحر اور ان کا علاج

Image
 تالیف: ابوالحسنات قاسمی پڑھنے کے لئے یہاں کلِک کریں

دعائے مستجاب

Image
 ترتیب: ابوالحسنات قاسمی پڑھنے کے لئے یہاں کلِک کریں

حلّّ المشکلات

Image
 ترتیب: ابوالحسنات قاسمی پڑھنے کے لئے یہاں کلِک کریں

گوہرِ امّت حضرت مولانا لعل محمد قاسمی

Image
 از قلم ابوالحسنات قاسمی پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں

امن مذاکرات ایک دھوکہ

                                      تحریر: ابوالحسنات قاسمی              فلسطین و اسرائیل امن مذاکرات امن مذاکرات یا امن معاہدے (خواہ کہیں کے بھی ہوں) ان کے درِ پردہ ایک تاخیری عمل اور دھوکہ کار فرما ہوتا ہے۔ آپ نے بارہا "امن مذاکرات" کے متعلق سنا و پڑھاہوگا، آخر یہ کیسا امن مذاکرہ ہے کہ بجائے قیامِ امن وسکون کے مزید بدامنی پھیلتی جارہی ہے۔ درحقیقت یہ امن مذاکرہ جس کو اسرائیل اور اس کو شہ دینے والے امریکہ (بلکہ اقوام متحدہ) شروع کرتے ہیں اس کے پسِ پشت ایک تاخیری عمل کا راز مضمر ہے۔ جب جب عالم عرب خصوصاً فلسطینی مجاہدین اور ان کے ہم نوا اپنی دفاعی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف صف آرا ہوتے ہیں اور کسی ٹھوس عملی اقدام کی حیثیت میں آتے ہیں فوراً اسرائیل اوراس کے آقا عالم عرب کو اس اقدام سے باز رکھنے کے لئے اور کسی بھی کاروائی کو مؤخر کرنے کے لئے اور اس درمیان اپنی صلاحیتوں اور پوزیشن کو مضبوط کرنے کے لئے"امن مذاکرات" کااعلان کردیتے ہیں۔...

اسلام دینِ فطرت

                               تحریر: ابوالحسنات قاسمی                                 اسلام اور قدرتِ الٰہیہ اس وقت ملک میں جو افرا تفری کا ماحول ہے، حالات کشیدہ ہیں، ضعیف العقیدہ و ضعیف القلب (نام نہاد مسلمان) خوف و ہراس میں مبتلا ہیں۔ یہ کوئی ایسے واقعات یا ایسے حالات نہیں جوکہ پہلی بار رونما ہورہے ہیں۔ بلکہ ابتدائے آفرینشِ جہان سے آج تک اس طرح کے واقعات و حالات تسلسل کے ساتھ پیش آتے رہے ہیں۔ قرآن مجید میں ان واقعات کا ذکر مرحلہ وار موجود ہے، مگر چونکہ فی زمانہ قومِ مسلم کے بڑے طبقہ بلکہ کثیر تر افراد کا قرآن مجید سے ایسا رابطہ نہیں رہا جیسا کہ اس سے رابطہ کا حق تھا اس لئے وہ ان حالات سے ناواقف ہیں اور یہی ناواقفیت اصل سبب ہے پریشانی کا۔ دنیا اپنی ابتدائے وجود سے ہی شر و فساد، قتل و غارت گری اور خونریزی جیسے ہیبت ناک مناظر و ماحول کاسامنا و نظارہ کرتی چلی آئی ہے (یہ بات علیٰحدہ ہے کہ ہرایک منظر و واقعہ کی نوعیت جداگانہ ر...