Posts

Showing posts from April, 2021

تعویذ ذریعۂ دفاع و تحفّظ

تحریر: ابوالحسنات قاسمی تعویذ ذریعۂ دفاع و تحفّظ "تعویذ" کا نام سنتے ہی بہت سے روشن خیال افراد (جو کہ در حقیقت بلید الفہم اور کور مغز ہی ہوتے ہیں) چیں بہ جبیں ہوجاتے ہیں (یہاں یہ بھی وضاحت کرتا چلوں کہ یہ تحریر اس طبقہ کے لئے ہے جن کو اعتدال پسند کہا جاتا ہے، افراط و تفریط کے شکار طبقات کا اس سے کوئی سروکار نہیں، ذیل میں مذکور اقتباسات، خیالات اور حوالہ جات سے اشارہ مزید واضح ہو جائے گا) وجہ یہ ہوتی ہے کہ انھیں "تعویذ" و "تمیمہ" میں امتیاز نہیں ہوتا کہ آیا دونوں میں کچھ فرق ہے یا نہیں؟، دونوں میں سے کونسی چیز شرعاً درست، قابلِ استعمال و استفادہ ہے اور کونسی قابلِ رد اور غیر مشروع۔ اور نہ ہی انہیں تعویذ کے معنی ومفہوم سے کما حقہ واقفیت ہوتی ہے۔ عوّذَ، یعوّذُ بابِ تفعیل سے "تعویذ" مصدر ہے جس کے معنی ہیں"پناہ دلانا"۔ اور پناہ چاہنے اور دلانے کے لئے بعض آیات و ادعیۂ ماثورہ ایسی ہیں کہ جن کو لکھ کر دیا جاتا ہے تو اللّٰہ کے فضل اور اس کی شان سے یہ کلماتِ معوذات شیطانی اثرات، شر و فساد اور نظرِ بد کے اثر انداز ہونے سے مانع اور رکاوٹ بن جاتے...

لڑکیوں کے پیغامِ نکاح موصول ہونے کے لئے

  بہت سی لڑکیوں کے (پیغامِ نکاح) رشتے نہیں آتے، یا پیغام تو موصول ہوتے ہیں مگر دیکھ دکھاو کے بعد طے نہیں پاتے، ایسے حالات سے نبرد آزما لوگوں کے لئے چند مجربات درج کئے جارہے ہیں۔ ان پر عمل درآمد سے نہ صرف یہ کہ بابرکت و موزوں ترین رشتے موصول ہونا شروع ہوجائیں گے بلکہ رشتے طے (قرار) بھی پا جائیں گے۔ ان شاء اللّٰہ۔ 1) درج ذیل آیت کو کاغذ پر لکھ کر کپڑے میں سل کر لڑکی کے سیدھے بازو پر باندھ دیا جائے۔ اگر ہرن کی جھلی پر لکھا جائے تو زود اثر ہے۔ (وَلَا تَمُدَّنَّ عَیۡنَیۡكَ إِلَىٰ مَا مَتَّعۡنَا بِهِۦۤ أَزۡوَ ٰ⁠جࣰا مِّنۡهُمۡ زَهۡرَةَ ٱلۡحَیَوٰةِ ٱلدُّنۡیَا لِنَفۡتِنَهُمۡ فِیهِۚ وَرِزۡقُ رَبِّكَ خَیۡرࣱ وَأَبۡقَىٰ ۝  وَأۡمُرۡ أَهۡلَكَ بِٱلصَّلَوٰةِ وَٱصۡطَبِرۡ عَلَیۡهَاۖ لَا نَسۡـَٔلُكَ رِزۡقࣰاۖ نَّحۡنُ نَرۡزُقُكَۗ وَٱلۡعَـٰقِبَةُ لِلتَّقۡوَىٰ) [Surah Ta-Ha 131 - 132 ] 2) یا اللّٰه، یا رحمٰن، یا رحیم 300 مرتبہ۔ یا باسِطُ، یا لطیفُ 313 مرتبہ۔ لڑکی خود پڑھے، والدین بھی پڑھ کر دعاء کریں، ان شاء اللّٰہ چالیس روز میں بابرکت رستہ موصول ہوگا۔ 3) نیز درج ذیل آیات مبارکہ کو روزانہ ا...

کشائشِ رزق کے لئے

 کشائش و فراخئ رزق کے لئے تین مجرّب المجرّب اوراد درج کئے جارہے ہیں۔ ان کی افادیت و تأثیر کے بارے میں کچھ لکھنا نہ صرف قبل از وقت بلکہ عبث بھی ہوگا۔ حقیقت تو یہ ہے کہ ان پر کاربند رہنے والے بچشمِ خود کرشمۂ قدرت کا مشاہدہ کریں گے، جیسا کہ مثل مشہور ہے: "مشک آن باشد کہ خود ببوید نہ کہ عطار گوید"۔ 1) فجر کی نماز با جماعت ادا کریں، نماز کے بعد یومیہ معمولات اور ذکر اذکار نیز تسبیحات سے فارغ ہونے کے بعد  ایک مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھیں۔  پھر یہ دعائیہ اشعار پڑھیں: أصْبَحْتُ للّٰہِ ضَیفاً واللّٰہُ لِلضَّیفِ یُغنِیٍ أحْسَنٍتُ باللّٰہِ ظَنّاً أن یَّکشِفَ السُّوءَ عَنّی یا عالِمَ السِّرِّ مِنّی لا تَھْتِکِ السَّتْرَ عَنّی پھر 33 مرتبہ یہ الفاظ کہیں: یا اللّٰہ یا أرحم الرّاحمین یا ذا الجلال والإکرامِ أسئلکَ مِن فضلک العظیم* اخیر میں پھر ایک مرتبہ سورہ فاتحہ پڑھیں۔                    2) عصر کی نماز کے بعد 33/ مرتبہ درج ذیل آیت مبارکہ پڑھیں۔ ( لِيَجْزِيَهُمُ اللّٰهُ أَحْسَنَ مَا عَمِلُوا وَيَزِيدَهُمْ مِنْ فَضْلِهِ ۗ وَاللّٰهُ يَرْزُقُ مَن...

سچر کمیٹی رپورٹ، پسِ پردہ حقائق

Image
  ماہِ رواں (اپریل ٢٠١٨)کی٢٠؍ تاریخ کو سابق چیف جسٹس راجیندر سچر کے انتقال کے بعد سے بلا ناغہ میڈیا کے توسط سے ان کے انتقال کو ملک کے لئے خسارہ کے ساتھ ساتھ مسلمانوں کے مسیحا و ہمدرد کے گَنوانے کی سرخیاں نظر نواز ہورہی ہیں، ملک کے لئے تو ایک ایک فرد کا اتلاف بھی بڑے خسارہ کی بات ہے، مگر مسلمانوں کے لئے ان کی مسیحائی ثابت کرنا ایک کارِ عبث اور پروپیگنڈہ کے سوا کچھ نہیں، مگر کیا کیجیئے اس سماج کا جو کہ سبز باغ دیکھ کر ہی سجدۂ شکر بجا لانے کو نعمتِ عظمیٰ شمار کرتی ہی، اور صرف مسلم سماج ہی نہیں بلکہ دیگر پسماندہ طبقات کا بھی یہی حال ہے کہ دھوکہ اور لالی پاپ ہی اس کا مقدر بن چکا ہے، مثل مشہور ہے ” جیسا روگی بھاوے ویسا بیدھ فرماوے ” چونکہ ہندوستان ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر پر مشاہدہ ہورہا ہے کہ پسماندہ طبقات بہکاوے کی باتوں پر زیادہ یقین رکھتے ہیں اس لئے ہرجگہ،ہر دور کی حکومتوں نے ان کی منشاء کے مطابق ان کو دھوکے دیئے ہیں، اور یہی حال جناب سچر اور ان کی کمیٹی کی رپورٹ کا رہا ہے کہ دونوں کو مسلمانوں کے حق میں مسیحا ثابت کرنے اور نعمت باور کرانے کی کوشش کی جارہی ہے اور جناب سابق چیف جسٹس ...

اور ہم خوار ہوئے تارکِ قرآں ہوکر

Image
  چوں کہ قرآن مجید آخری آسمانی کتاب ( ہونے کی وجہ سے قوانینِ فطرت پر مبنی مکمل نظام حیات اور کائنات میں بسنے والی اقوام کے لئے عمدہ ترین راہنما ) ہے اس لئے ایسا نہیں ہوسکتا کہ خالق کائنات نے کوئی گوشہ ایسا چھوڑا ہو جس میں انسانوں کی ( چاہے ان کا تعلق کسی بھی قوم و مذہب سے ہو ) ابتلاء و مشکلات کا حل موجود نہ ہو۔ آج امتِ مسلمہ (پورے عالم میں) خصوصاً ہندوستان میں جن حالات سے دوچار و برسرِپیکار ہے یقیناً اس کا علاج بھی قوانینِ الٰہیۃ (قرآن مجید) میں موجود ہے۔ مگر اس شرط کے ساتھ کہ امت اس کو سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کے لئے تیار ہو۔ آزمائشوں اورمظالم کا سلسلہ ہر دور میں رہاہے، اور راہِ نجات بھی ملتی رہی ہے، اور مغلوب قومیں غالب ہوئی ہیں جس کو اللّٰہ رب العزت نے شرطِ ایمان پر موقوف کیا ہےـ "وأنتم الأعلون اِن کنتم مؤمنین" (اور تم ہی غالب رہوگے اگر تم مومن ہو)۔ امت کے سبھی افراد نہ سہی اگر اکثر یت ہی اللّٰہ رب العزت پر ایمانِ کامل رکھنے کے ساتھ ہی خیر و شر کو مقدّرات و نوشتۂ الٰہیہ باور کرتے ہوئے ایمان کے تقاضوں پر چلے تو پریشان کن حالات و مشکلات سے نجات کی راہیں وا ہ...

دل کی بیماریاں اور ان کا علاج

Image
 بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم* ٭ الذین آمنوا و تطمئن قلوبھم بذکر اللّٰہ الا بذکر اللّٰہ تطمئن القلوب ٭ حضور پاک ﷺ کا ارشاد گرامی ہے: "لکُلّ داءٍ دواءٌ" ہر بیماری کے لئے دوا 'علاج' موجود ہے بیماری خواہ جسمانی ہو یا روحانی (قلبی )، مگر قلبی یعنی روحانی بیماری ایسی پُر پیچ ہوتی ہے کہ اس کے علاج ودوا کی تجویز مشکل ترین امر ہے۔ مگر قربان جایئے ہادیٔ اعظم جناب محمد رسول اللّٰہ ﷺ پر کہ جنھوں نے قلبی (روحانی ) بیماریوں کا علاج انتہائی آسان انداز میں تجویز فرمادیا اور وہ ہے "ضبط ِ نفس اور دل پر قابو"۔ چنانچہ آپ ﷺ کا ارشاد عالی ہے "ألا أنّ فی الجسد لمضغۃ اِذا صلحت صلح الجسد کلّہُ واِذا فسدت فسد الجسد کلّہُ ألا وھی القلب" کہ ہوشیار باش !جسمِ انسانی میں ایک لوتھڑا ایساہے کہ جب وہ درست ہوگا بدن کا (روحانی) نظام مکمل درست ہوگا اور اگر اس کے اندر فساد و بگاڑ پیدا ہوگیا تو پورے جسم کے (روحانی) نظام میں فساد پیدا ہوجائے گا اور خوب اچھی طرح جان لو وہ (لوتھڑا) دل ہے۔ حضور پاک ﷺ کا یہ آفاقی پیغام پوری کائنات کے انسانون کے لئے ہے۔ لہٰذا تمام افرادِ بشر کو اصلاحِ قل...

تعویذات اور عملیات سے علاج کرانا اور اس اجرت مقرر کرنا

سوال کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام اس بارے میں کہ جادو اور جنات کے اثرات ختم کرنے کے لیے کسی دیوبندی عامل کے پاس جانا اور ان سے تعویذ لینا جائز ہے یا نہیں؟ کن شرائط سے تعویذ کا لینا جائز ہے؟ کچھ عامل جو کہ دیوبندی بھی ہیں مگر بدلے میں پیسے لیتے ہیں اور وہ مقرر فیس کی طرح لیتے ہیں۔ کچھ تو شرطیہ کہتے ہیں کہ اتنا لیں اور کچھ عامل لیتے تو ہیں مگر کوئی مقرر رقم نہیں، جتنا دیں لے لیتے ہیں۔ براہِ کرم راہ نمائی فرمائیں قرآن و حدیث روشنی میں۔ کیوں کہ ایک عالمِ دین جو کہ دیوبندی ہے کراچی کے کسی نامور مدرسے کے مدرس ہیں وہ فرماتے ہیں کہ عامل کے پاس جانا بالکل بھی جائز نہیں؟ جواب دیگر علاج ومعالجہ کی طرح عملیات اور تعویذات بھی علاج کی ایک قسم ہے، تعویذات اور عملیات کے ذریعے علاج کرنا اور اس پر معقول معاوضہ لینا چند شرائط کے ساتھ جائز ہے: (۱) ان کا معنی ومفہوم معلوم ہو، (۲) ان میں کوئی شرکیہ کلمہ نہ ہو، (۳) ان کے مؤثر بالذات ہونے کا اعتقاد نہ ہو ، (۴) عملیات کرنے ولا علاج سے واقف اور ماہر ہو، فریب نہ کرتا ہو۔ (۴) کسی بھی غیر شرعی امر کا ارتکاب نہ کرنا پڑے، مثلاً: اجنبیہ عورتوں سے اختلا...

عملیات_ شرعی نقطۂ نظر (٢)

Image
تحریر: مولانا خالد سیف اللّٰہ رحمانی سب سے اہم مسئلہ عامل حضرات کے طرز عمل اور ان کے رویہ کا ہے ، اس سلسلہ میں چند اُمور کی وضاحت ضروری معلوم ہوتی ہے : اول یہ کہ اجنبی عورتوں کے سلسلہ میں جو شرعی احکام ہیں ، عاملین ان سے مستثنیٰ نہیں ، رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے اس بات سے بہت شدت سے منع فرمایا ہے کہ مرد کی کسی غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی ہو ، اس لئے غیر محرم عورت کے ساتھ تنہائی اختیار کرنا جائز نہیں ۔ دوسرے شریعت میں اس سے بھی زیادہ ممانعت غیر محرم کو ہاتھ لگانے کی ہے ، کیوںکہ اس سے زیادہ فتنہ کا اندیشہ ہے ، مادی طریقۂ علاج میں بعض دفعہ جسم کے کسی حصہ کودیکھنے یا چھونے کی ضرورت پیش آتی ہے ، کیوںکہ جسمانی کیفیت ہی کے ذریعہ مرض کی تشخیص ہوتی ہے ، ظاہر ہے کہ روحانی طریقۂ علاج میں مرض کی تشخیص کے لئے اس کی ضرورت نہیں ، اس لئے اس صورت کو ڈاکٹری معائنہ پر قیاس نہیں کرنا چاہئے ، یہی حال غیر محرم کا چہرہ دیکھنے کا بھی ہے ، کہ اگر جوان لڑکی یا خاتون ہو ، تو چہرہ کا پردہ بھی ضروری ہے ، عام طورپر عامل حضرات ان اُمور کے بارے میں احتیاط نہیں برتتے ، نتیجۂ کار خود فتنہ سے دوچار ہوتے ہیں ، دوسر...

عملیات_ شرعی نقطۂ نظر (١)

Image
  تحریر : مولانا خالد سیف اﷲ رحمانی دھر اخبارات میں کئی خبریں عامل حضرات کی گرفتاری سے متعلق سامنے آئی ہیں ، پریشان حال لوگ ان کے پاس دین کی نسبت سے آتے ہیں ، ایسے لوگوں کی طرف سے ضرورت مندوں کا استحصال ، ان سے غیر معمولی مقدار میں رقوم کی وصولی ، یہاں تک کہ عزت و آبرو پر بھی دست درازی کے واقعات حد درجہ افسوسناک ہیں ، اچھے اور برے واقعات سماج میں دن و رات پیش آتے رہتے ہیں ، اور جب کسی معاشرہ میں برائی کا دور دورہ ہوجاتا ہے ، اور جرائم روز مرہ کا معمول بن جاتے ہیں ، تو لوگوں کی نگاہ میں ان واقعات کی اہمیت کم ہوجاتی ہے ، کوئی بات کتنی بھی نامناسب ہو ، لیکن جب آنکھیں انھیں دیکھنے اور کان ان کے سننے کے خوگر ہوجائیں ، تو اس کی سنگینی اور شناعت کا احساس کم سے کم ہوتاجاتا ہے ، لیکن یہی واقعات اگر دینی مراکز اور دینی شخصیتوں کی نسبت سے سامنے آئیں ، تو دل پر چوٹ لگتی ہے ، اور دین اور اہل دین کا اعتماد و اعتبار مجروح ہوتا ہے ۔ اﷲ تعالیٰ نے قرآن مجید کو شفاء اور مومن کے لئے رحمت قرار دیا ہے ، وننزل من القرآن ماہو شفاء و رحمۃ للمؤمنین ، (اسراء : ۸۲ ) — اصل میں تو قرآن مجید دل کی بیما...

عاشورائے محرم

Image
  ،عاشورا اور محرم کتاب و سنت اور تاریخ کے تناظر میں  :ماہ  محرم الحرام، قرآن و حدیث کی روشنی میں اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام ہے۔ اللّٰہ رب العزت نے سال کے بارہ مہینوں میں مختلف دنوں اور راتوں کی خاص فضیلت و اہمیت بیان کر کے اُن کی خاص خاص برکات و خصوصیات بیان فرمائی ہیں۔ قرآن حکیم میں   :ارشاد باری تعالیٰ ہے إِنَّ عِدَّۃ َ الشُّھورِ عِندَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَھرًا فِي کِتَابِ اللّہ یَوْمَ خَلَقَ السَّمَاوَات وَالأَرْضَ مِنْھا أَرْبَعَۃٌ حُرُمٌ ٭(التوبۃ ٣٦)۔ :اور حدیث شریف میں ہے وعَنْ أَبِي بََکرۃَ رَضِيَ اللّٰہ عَنْہُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیہ وَسَلَّمَ: (السَّنَۃُ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا مِنْھَا أَرْبَعَۃ ٌ حُرُمٌ ثَلاثَۃ مُتَوَالِیَاتٌ: ذُو الْقَعْدَۃ وَذُو الْحِجَّۃوَالْمُحَرَّمُ، وَرَجَبُ مُضَرَ الَّذِي بَینَ جُمَادَی وَشَعْبَانَ (رواہ البخاري ۲۹۵۸) "حقیقت یہ ہے کہ مہینوں کی تعداد جب سے اللّٰہ نے آسمان و زمین کو پیدا کیا ہے اللّٰہ کے نوشتے میں بارہ ہی ہے، اور ان میں سے چار مہینے حرام (ادب و احترام کے) ہیں"۔ :خلاصہ عرب میں قدیم...

قومی ترانہ (راشٹریہ گان)

Image
  ••ہے اگر قومیّتِ اسلام پابندِ مقام •• ••ہند ہی بنیاد ہے اس کی، نہ فارس ہے، نہ شام••   ضلع مہراج گنج کے تحت واقع کولہوئی تھانہ حلقہ کے موضع بڑگوں ٹولہ ، ملنگ ڈیہہ میں واقع"مدرسہ عربیہ انوارِ طیبہ" میں بہترویں یوم آزادی ہند (15/ اگست) کی تقریب کے موقعہ پر مدرسہ کے طلباء کے قومی ترانہ (جن گن من ) نہ پڑھنے کی وجہ سے مسلمانوں اور مدارس پر گھات لگائے بیٹھے شر پسندوں، فسطائی طاقتوں نے مدرسہ کےخلاف محاذ کھولتے ہوئے مدرسہ پر ( دیش دروہ ) ملک مخالف ہونے کا الزام لگاتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ کے پاس مدرسہ کی منظوری ختم کرنے کی گہار لگائی ہے ، جس پر ضلع مجسٹریٹ نے اس معاملے کی تحقیقات و تفتیش ضلع اقلیتی افسر پربھات کمار کے سپرد کردی۔     ادھر رجسٹرار مدرسہ بورڈ نے سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ مذکورہ ادارے کی منظوری ختم ہوگی اور جدید کاری اسکیم کے نام پر ملنے والی امداد بھی بند ہو جائے گی۔ ساتھ ہی ساتھ ڈی ایم او نے ڈی ایم کو بھیجی گئی رپورٹ میں کہا کہ ( مدرسہ بورڈ کے قوانین کی مانگ و مطالبات) ضابطہ کے اعتبار سے مدرسہ نہیں ہے اس لئے اس کی منظوری ختم کردی جائے۔     جبکہ حقیقت...

جادو برسرِ جادوگر

            جادو کو الٹنے والا عمل صبح و شام 10،10 مرتبہ پڑھ لینے سے جادو، جادوگر (کرنے اور کرانے والے) پر ہی لوٹ جاتا ہے۔ بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِیمِ  (وَأَرَادُوا۟ بِهِۦ كَیۡدࣰا فَجَعَلۡنَـٰهُمُ ٱلۡأَخۡسَرِینَ)  لا إله إلّا اللّٰه دارَتْ فَاستَدَارَت، نَارَتْ فَاسَتَنَارَت، حَولَ الْعرشِ محمّد رَّسول اللّٰه صلّى اللّٰه علیهِ وسلّم.  أَنـْـتَ شـَـافِـي أَنـْـتَ كـَـافِـي فِـي مُــهـْـمَّــاتِ الأمُــورِ، أنـْـتَ حَـسْــبـِي أَنـْـتَ رَبـِّي، أنـْـتَ لِـي نِـعْــمَ الـوَكِـيـل.

گوہانجی، انجن ہاری، آشوبِ چشم

 اگر کسی کو رمد (گوہانجی، انجن ہاری، بِلنی) کا عارضہ لاحق ہو یا آنکھوں میں درد وجلن محسوس ہو یا آنکھوں سے متعلق دیگر کسی قسم کی تکلیف ہو تو یہ کلمات پڑھ لیا کرے۔ آنکھوں پر ہاتھ رکھ کر درج ذیل آیت 3 بار پڑھے۔ ( وَمَا كَانَ لِنَفْسٍ أَنْ تَمُوتَ إِلاَ بِإِذْنِ اللهِ كِتَاباً مُؤَجَّلاً وَمَنْ يُرِدْ ثَوَابَ الدُّنْيَا نُؤْتِهِ مِنْهَا وَمَنْ يُرِدْ ثَوَابَ الآَخِرَةِ نُؤْتِهِ مِنْهَا وَسَنَجْزِي الشَّاكِرِينَ)  اور ذیل کی آیت 7 بار پڑھے۔ ( وَاتْلُ مَا أُوحِيَ إِلَيْكَ مِنْ كِتَابِ رَبِّكَ لاَ مُبَدِّلَ لِكَلِمَاتِهِ وَلَنْ تَجِدَ مِنْ دُونِهِ مُلْتَحَداً) اس کے بعد سورۃ القدر 7 بار پڑھے۔  اس کے بعد درج ذیل دونوں دعائیں3،3 بار پڑھے، اخیر میں درود شریف 3 بار پڑھ کر آنکھوں پر دم کرے۔ « اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ بِحَقِّ الْقُرْآنِ الْعَظِيمِ الَّذِي نَزَلَ بِهِ الرُّوحُ الْأَمِينُ وَ هُوَ عِنْدَكَ فِي أُمِّ الْكِتَابِ عَلِيٌّ حَكِيمٌ أَنْ تَشْفِيَنِي بِشِفَائِكَ وَ تُدَاوِيَنِي بِدَوَائِكَ وَ تُعَافِيَنِي مِنْ بَلَائِكَ» «اللَّهُمَّ مَتِّعْنِي بِبَصَرِي، وَاجْعَلْهُ الْوَارِ...

فقدان النوم (نیند نہ آنا)

  جو لوگ نیند کی کمی یا بالکل ہی بے خوابی کے مریض ہوں ، خواب آور دواؤں کے عادی بن چکے ہوں ، دوائیں بھی کما حقہ کام نہ کر رہی ہوں ان حضرات کو چاہئے کہ رات سوتے وقت مندرجہ ذیل آیات 3/3/بار ۔ اور اخیر میں درج شدہ ماثورات 1/1/ بار پڑھیں اور اپنے اوپر دم کرلیں ۔ ان شاء اللّٰہ ایسی غیر متوقع نیند آئے گی کہ خواب آور و مسکن ادویہ بھی ان کے بالمقابل ہیچ ہیں۔      سونے سے پہلے وضو کرکے ان دعاؤں کو پڑھیں ، مگر اولِ وقت (عشاء کے بعد ایک، دو گھنٹہ کے اندر) ہی بستر پکڑ لیں اور لہو و لعب کے سامان سے دوری اختیار کریں۔ (فَاَمَاتَهُ اللّٰهُ مِائَةَ عَامٍ ثُمَّ بَعَثَهُ ۖ ) [البقرة/ 259] (فَضَرَبْنَا عَلٰٓي اٰذَانِهِمْ فِى الْكَهْفِ سِنِيْنَ عَدَدًا * ثُمَّ بَعَثْنَاهُمْ لِنَعْلَمَ اَىُّ الْحِزْبَيْنِ اَحْصٰي لِمَا لَبِثُوٓا اَمَدًا) [الكهف/ 11 - 12] (وَمِنْ اٰيَاتِهٖ مَنَامُكُمْ بِاللَّيْلِ وَالنَّهَارِ وَابْتِغَآؤُكُمْ مِّنْ فَضْلِهٖ ۚ اِنَّ فِىْ ذٰلِكَ لَاٰيَاتٍ لِّقَوْمٍ يَسْمَعُوْنَ) [الروم/ 23] (اَللّٰهُ يَتَوَفَّى الْاَنْفُسَ حِيْنَ مَوْتِهَا وَالَّتِىْ لَمْ تَمُتْ فِىْ مَن...