برائے سہولت ولادت/ NORMAL DELIVERY
برائے سہولتِ ولادت (Normal Delivery)
جب وضع حمل کا وقت قریب ہو، درد زہ شروع ہو تو مندرجہ ذیل ترکیب کو استعمال کرنے سے ولادت میں سہولت ہوگی، طبعی پیدائش (نارمل ڈیلیوری) ہوگی۔ ان شاء اللّٰہ۔
1- درج ذیل آیات و کلمات کسی میٹھی چیز پر دم کرکے کھلائے۔
بِسۡمِ ٱللَّهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِیمِ إِذَا ٱلسَّمَاۤءُ ٱنشَقَّتۡ * وَأَذِنَتۡ لِرَبِّهَا وَحُقَّتۡ * وَإِذَا ٱلۡأَرۡضُ مُدَّتۡ* وَأَلۡقَتۡ مَا فِیهَا وَتَخَلَّتۡ* وَأَذِنَتۡ لِرَبِّهَا وَحُقَّتۡ* * ثُمَّ ٱلسَّبِیلَ یَسَّرَهُ*
بسم اللّٰه الرحمٰن الرّحيم* لاإلٰه إلا اللّٰه الحليم الكريم، سبحان اللّٰه رب العرش العظيم، الحمد للّٰه رب العالمين. كَأَنَّهُمۡ یَوۡمَ یَرَوۡنَ مَا یُوعَدُونَ لَمۡ یَلۡبَثُوۤا۟ إِلَّا سَاعَةࣰ مِّن نَّهَارِۭۚ بَلَـٰغࣱۚ فَهَلۡ یُهۡلَكُ إِلَّا ٱلۡقَوۡمُ ٱلۡفَـٰسِقُونَ *
2- درج ذیل کلمات لکھ کر گلے میں پہنائے۔
یا خالق النفس من النفس و یا مُخرج النفس من النفس خلِّصھا۔
3- سات عدد کاغذ کے پارچے پر "یا واسع" لکھ کر دو دو گھنٹے پر ایک پارچہ پانی میں دھوکر پلائے۔
4- درج ذیل شعری کلمات لکھ کر بائیں ران پر یا کمر میں باندھے۔
مُرا جا شد و خرم را نیز جا شد
زنِ دہقاں بزاید یا نہ زاید
____________
مذکورہ بالا شعر کا پس منظر:
بہت سے ایسے جملے ہیں جن میں اللّٰہ تعالیٰ کی کسی صفت کا تذکرہ نہیں ہے، لیکن کسی اللّٰہ والے کی زبان پر وہ جملے جاری ہوئے اور اللّٰہ تعالیٰ نے اپنے فضل و کرم سے ان میں تاثیر پیدا فرما دی، یہاں تک کہ آج صدیاں گزر جانے کے بعد بھی ان جملوں میں اللّٰہ تعالیٰ نے تاثیر پیدا فرما رکھی ہے۔ ایسے جملوں سے متعلق ایک دلچسپ مثال شیخ سعدی شیرازی رحمۃ اللّٰہ علیہ کا مشہور و معروف جملہ ہے جو انہوں نے ایک خاص موقع پر شعر کی صورت میں تحریر کیا تھا۔
پورا واقعہ مختصرا یہ ہے کہ شیخ سعدیؒ ایک مرتبہ گدھے پر سوار سفر میں تھے اور قیامِ شب کے لئے کسی جگہ کی تلاش میں تھے۔ اتفاقا ایک کسان کی کٹیا یا کٹیا نما گھر پر گزرے اور کسان سے قیامِ شب لئے جگہ طلب کی۔ کسان نے کہا کہ میری بیوی دردِ زہ میں مبتلا ہے اور آپ کوئی اللّٰہ والے دکھائی دیتے ہیں، لہذا پہلے آپ مجھے تعویذ دیں جس سے میری بیوی پر حالتِ زچگی آسان ہو جائے۔ شیخؒ نے تعویذات سے عدم واقفیت کا اظہار کیا تو کسان اصرار کرنے لگا۔ اس پر شیخ سعدیؒ نے فارسی میں ایک شعر نما جملہ لکھ کر اس کسان کو دیدیا۔ جب اس کسان کی بیوی نے وہ تعویذ استعمال کیا تو اس کے لئے وضعِ حمل آسان ہو گیا۔ شیخ سعدیؒ کا لکھا ہوا جملہ یہ تھا:
مرا جا شد خَرم را نیز جاشد
زنِ دہقاں بزاید یا نزاید
(ترجمہ: مجھے اور میرے گدھے کو رہنے کا ٹھکانہ مل جائے، کسان کی بیوی اولاد جنے یا نہ جنے)۔
اب بظاہر اس جملے میں کوئی دم والی بات نہیں ہے، لیکن نہ معلوم شیخِ سعدیؒ جیسے دانا نے یہ الفاظ کس نیت سے تحریر کئے یا اللّٰہ تعالیٰ کو نہ جانے کیا مقصود تھا کہ اللّٰہ تعالیٰ نے ان کلمات میں تاثیر پیدا فرمادی اور آج بھی لوگ اس جملے کے ذریے تعویذ بناتے ہیں اور حالتِ زچگی کے لئے اسے نہایت مؤثر قرار دیتے ہیں۔
4- سات عدد کاغذ کے پارچے پر "یا واسع" لکھ کر دو دو گھنٹے پر ای
ک پارچہ پانی میں دھوکر پلائے۔
Comments
Post a Comment